۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عسکری امام خان

حوزہ/ ابن عباس نے امام علیہ السلام کو یہ تجویز دی تھی کہ آپ یمن کی سمت چلے جائیں اور وہاں سے یزید کے خلاف قیام فرمائیں(۱)۔ لیکن امام (ع) نے کیوں قبول نہیں فرمایا؟

تحریر: حجۃ الاسلام عسکری امام خان
حوزہ نیوز ایجنسی| جیسا کہ ابن عباس نے امام علیہ السلام کو یہ تجویز دی تھی کہ آپ یمن کی سمت چلے جائیں اور وہاں سے یزید کے خلاف قیام فرمائیں(۱)۔
لیکن امام (ع) نے کیوں قبول نہیں فرمایا اس کے لئے چند باتوں کی طرف توجہ ضروری ہے۔
۱_ اہل یمن اگر چہ پیغمبر(ص) کے زمانے میں حضرت علی علیہ السلام کے وجود مبارک سے مستفیض ہوئے تھے اور امام علیہ السلام کو چاہتے تھے اور دوست رکھتے تھے(۲) لیکن کوفہ کے مقابلے میں یمن کو شیعوں کی مرکزیت حاصل نہیں تھی۔
۲_ اہل یمن کا ماضی بتاتا ہے کہ مشکل حالات میں بہت زیادہ ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا،جیسا کہ مولائے کائنات کے دورحکومت میں یہی یمنی معاویہ کی فوج کے سامنے جو بظاہر بہت قدرت مند بھی نہیں تھی ہتھیار ڈال دیے تھے(۳) اور اپنے حاکم و والی عبید اللہ ابن عباس کو تنہا چھوڑ دیا تھا یہاں تک کہ انہوں نے مجبور ہو کر کوفے میں آ کر پناہ لی، اور معاویہ کے بے رحم سپاہیوں نے قتل عام مچایا جس میں عبید اللہ ابن عباس کے دو بچے بھی مارے گئے(۴)۔
۳_ پیغمبر اکرم(ص) کی رحلت کے بعد یمن کے کچھ قبیلے مرتد ہو گئے تھے لہذا اگر امام یمن کو مرکز بنا کر قیام فرماتے تو وہ قبیلے آپ کے خلاف کھڑے ہو جاتے یا یہ کہ معاویہ کے افراد ان کو امام کے خلاف استعمال کرتے۔
۴_ یمن اس وقت اسلامی شہروں کے درمیان بہت زیادہ اہمیت نہیں رکھتا تھا جس طرح کہ کوفہ، بصرہ، وغیرہ کا شمار اس وقت کے اہم اسلامی شہروں میں ہوتا تھا۔
۵_ دوسرے اسلامی شہروں سے یمن کا فاصلہ بہت زیادہ تھا۔
۶_ جس طرح اہل کوفہ نے امام علیہ السلام کو دعوت دی تھی یمنیوں کی طرف سے اس طرح کی کوئی دعوت امام کو نہیں دی گئی تھی، لہذا امام(ع) کے قیام کے لیے یمن کوفے سے بہتر نہیں ہو سکتا تھا۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

(۱) الکامل فی التاریخ ،جلد ۲، صفحہ ۵۴۵.
(۲) الکامل فی التاریخ ، جلد ۱، صفحہ ۶۵۱.
(۳) مفصل آگاہی کے لئے کتاب "الغارات" سے رجوع کریں ۔
(۴) الکامل فی التاریخ ،جلد۲، صفحہ ۴۳۱.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .